یہ دیوانوں کی محفل ھے کوئ رسوا نہ ھوجاۓ
وہ شاید اس لیے آتے نھیں گوہرے غریباں میں کہیں ٹھوکر نا لگ جائے کوئ زندہ نا ھو جاۓ
نمازِ عشق مرشد میں مجھے بس ہوش ھے اتنا یہ دیوانے کا سر ھے غیر کو سجدہ نہ ھو جاۓ
تمہیں کس نے بلایا ھے قسم سے یہ نا کہ پاتی ساقی پلا رہا سبھی کو خوشی خوشی
مجھ سے یہ کہ رہا ھے کوئ اور تو نھیں تہمیں کس نے بلایا ھے قسم سے یہ نا کہ پاتی طبعیت مل گئ ھے ورنہ میخانے بھت سے ہیں
امیرے صابری جانا سنبھل کر کووے جانا میں محبت اک امانت ہے الم نشرح نہ ہو جائے
Comments